اَلسَّلَامْ عَلَیْڪُمْ وَرَحْمَةُ اللہِ وَبَرَڪَاتُہْ
کیا فرماتے ہیں علمائے کرام مسئلہ ذیل میں کہ اگر کوئی شخص حالت روزہ میں اپنی بیوی کا بوسہ لے یا اُسے چھوۓ اور انزال ہوجائے تو اس پر قضاء لازم آئیگا یا کفارہ اگر قضاء لازم آئیگا تو کفّارہ کیوں نہیں۔
السائل؛ ظفر علی---

وَعَلَیْڪُمْ اَلسَّلَامْ وَرَحْمَةُ اللہِ وَبَرَڪَاتُہْ
الجواب بعون الملک الوہاب

 رمضان شریف میں حتی االامکان شہوانی افعال سے پرہیز کرنا چاہئیے۔ البتہ صورت مسئولہ میں ایسا کرنے سے روزہ ٹوٹ گیا اور صرف قضا واجب ہوگی، کفارہ نہیں۔ ہاں اگر میاں بیوی فرض روزے کی حالت میں رضامندی سے جماع کر لیں تو ان پر قضاء اور کفارہ دونوں لازم آئیں گے۔اگر خاوند زبردستی دخول کردے تو خاوند پر قضاء اور کفارہ دونوں لازم ہوں گے اور بیوی پر صرف قضاء ہوگی۔ اسی طرح اگر بیوی جماع کیلۓ مجبور کرے تو قضاء اور کفارہ بیوی پر ہوگا جبکہ خاوند پر صرف قضاء ہوگی۔
اور عورت کو کپڑے کے اوپر سے چھوا اور کپڑا اتنا موٹا ہے کہ بدن کی گرمی محسوس نہیں ہوتی تو روزہ نہ ٹوٹا اگرچہ مرد کو انزال ہوگیا ہو اور اگر عورت نے مرد کو چھوا اور مرد کو انزال، ہوگیا تو روزہ نہ گیا۔( بہار شریعت جلد ۱ حصہ ۵ صفحہ نمبر ۵۹ )
بہرحال ! خود پر اعتماد نہ ہو یا آدمی جوان ہوں تو روزے کے دوران بوس وکنار سے اجتناب کرنا چاہئے ۔
یاد رھے کہ ماہ صیام میں صرف راتوں میں عورت سے ہمبستری کی اجازت دی گئی ہے۔ قرآنِ کریم میں اللّٰہ تعالیٰ کا ارشاد ہے- 
”اُحِلَّ لَكُمْ لَيْلَةَ الصِّيَامِ الرَّفَثُ إِلَى نِسَآئِكُمْ هُنَّ لِبَاسٌ لَّكُمْ وَأَنتُمْ لِبَاسٌ لَّهُنَّ عَلِمَ اللّٰهُ أَنَّكُمْ كُنتُمْ تَخْتَانُونَ أَنفُسَكُمْ فَتَابَ عَلَيْكُمْ وَعَفَا عَنكُمْ فَالْآنَ بَاشِرُوهُنَّ وَابْتَغُواْ مَا كَتَبَ اللّٰهُ لَكُمْ”
ترجمہ : روزے کی راتوں میں اپنی عورتوں کے پاس جانا تمہارے لئے حلال ہوا وہ تمہاری لباس ھے اور تم انکے لباس اللّٰہ نے جانا کہ تم تم اپنی جانوں کو خیانت میں ڈالتے تھے تو اسنے تمہاری توبہ قبول کی اور تمہیں معاف فرمایا تو اب ان سے صحبت کرو اور طلب کرو جو اللّٰہ نے تمہارے نصیب میں لکھا ہو۔
( القرآن کنـزالایمان سورةالبقرہ پ؎٢،آیت١٨٧ )
مسئلہ: جان بوجھ کر مرد نے روزے کی حالت میں عورت سے جماع کیا، چاہے انزال ہو یا نہ ہو" یعنی منی نکلے یا نہ نکلے " روزہ ٹوٹ گیا اور کفارہ بھی لازم ہوگیا۔(بہار شریعت جلد ۱ صفحہ ۵ / صفحہ ۶۱)
(حوالہ قرینہ زندگی صفحہ نمبر ۱۱۰ تا ۱۱۱)

واللہ تعالیٰ اعلم بالصواب
 کتبہ؛ اسیر حضور تاج الشریعہ
 محمد نورجمال رضوی, معینی اتردیناج پور ویسٹ بنگال الہند