السلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکاتہ 

حضرت عثمان غنی رضی اللہ تعالی عنہ جو نبی کریم صلی اللہ تعالی علیہ وسلم کو دعوت دیئے تھے جب نبی کریم صلی اللہ تعالی علیہ وسلم واپس ہوئے تو جتنے قدم میرے آقا صلی اللہ تعالی علیہ وسلم چلے تھے اتنے غلاموں کو حضرت عثمان غنی رضی اللہ تعالی عنہ نے آزاد کیا تھا یہ واقعہ اگر درست ہے تو بھیج دیجئے بہت مہربانی ہوگی ۔

 سائل۔۔اظہر رضا امہواں مہراجگنج یوپی انڈیا 

 وعلیکم السلام ورحمۃ اللہ وبرکاتہ 
 الجواب بعون الملک الوھاب 
جی ہاں یہ روایت بلکل درست ہے: البتہ مذکورہ سوال کے جیسی روایت نہیں ہے روایت ایسی کتابوں میں مذکور ہے کہ حضرت عثمان غنی رضی اللہ عنہ کے مکان تک حضور اکرم علیہ الصلوۃ والسلام کے جتنے قدم پڑے تھے اتنے قدم حضرت عثمان غنی رضی اللہ عنہ نے غلام ازاد کردیا کرتے تھے جیسا کہ شیخ الحدیث حضرت علامہ مولانا عبدالمصطفیٰ اعظمی صاحب قبلہ فرماتے ہیں؛ روایت ہے کہ ایک روز حضرت عثمان غنی رَضِیَ اللہُ تَعَالٰی عَنْہُنے شہنشاہ مدینہ حضور نبی کریم صلی اللہ تعالیٰ علیہ وسلم کی دعوت کی۔ جب دونوں عالم کے میزبان، حضرت عثمان رضی اللہُ تعالیٰ عنہ کے مکان پر رونق افروز ہوئے تو حضرت عثمان غنی رَضِیَ اللہُ تَعَالٰی عَنْہُ آپ کے پیچھے چلتے ہوئے آپ کے قدموں کو گننے لگے اور عرض کیا کہ یا رسول اللہ صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَسَلَّمَ میرے ماں باپ آپ پر قربان میری تمنا ہے کہ حضور کے ایک ایک قدم کے عوض میں آپ کی تعظیم وتکریم کے لیے ایک ایک غلام آزاد کروں۔چنانچہ حضرت عثمان غنی رَضِیَ اللہُ تَعَالٰی عَنْہُ کے مکان تک جس قدر حضور علیہ الصلوۃ والسلا م کے قدم پڑے تھے حضرت عثمان غنی رَضِیَ اللہُ تَعَالٰی عَنْہُ نے اتنی ہی تعداد میں غلاموں کو خرید کر آزاد کردیا۔ (بحوالا کرامات صحابہ، صفحہ ۳۳۰)
 
 والله ورسولہ ﷺ اعلم باالصواب 
  کتبہ؛ محمد عارف رضوی قادری 
انٹیاتھوک بازار گونڈہ یوپی