السلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکاتہ 
 کیا فرماتے ہیں علماء کرام ومفتیان عظام اس مسئلہ کے بارے میں کہ کوئی شخص بلا وجہ اپنے امام کی برائی کرے تو اس امام کے پیچھے اس کی نماز نہیں ہوگی؟ بحوالہ مدلل 
ومفصل جواب ارسال فرماکر شکریہ کا موقع عنایت فرمائیں سائل: نوری صاحب قبلہ 

 وعلیکم السلام ورحمۃ اللہ وبرکاتہ 
الجواب بعون الملک والوہاب 
صورت مسؤلہ میں جب امام میں کوئی شرعی خرابی نہیں ہے تو اس کےپیچھے اس کی نماز ہوجائے گی ہاں بلا کسی معقول عذر کے امام کی برائی بیان کرنا گناہ ہے، اوراگر امام فاسق معلن ہےاس لئے کوئی اس کی برائی بیان کرتا ہے تو اس صورت میں اس پر کوئی گناہ نہیں اور ایسے امام کے پیچھے کسی کو نماز پڑھنا جائز نہیں جب تک کہ عیب دور کر کے توبہ صادقہ نہ کر لے اور اگر فاسق معلن نہیں ہے تو برائی کرنے والا سخت گنہگار حق العباد میں گرفتار مگر اسکی نماز اس کے پیچھے ہوجائیگی 
(فتاوی فیض الرسول جلد اول ص 272) 
لہذا بلاوجہ شرعی کسی مسلمان کے پیچھے پڑنا اس کی خامیوں اور کمیوں کی تلاش میں لگے رہنا اور برا بھلا کہنا خصوصاً بر سر بازار فسق وگناہ ہے حدیث شریف میں ہے "لیس المؤمنین بالطعان ولا اللعان ولا الفاحش ولا البذی" یعنی مسلمان لعن طعن کرنے والا ؛ فحش گو اور بیہودہ گو نہیں ہوتا 
(ترمذی شریف جلد دوم ص ۱۸) 
اور جو شخص مسجد کا امام ہے ظاہر ہے کہ وہ بھی انسان ہی ہے اس کی اپنی بھی کچھ ضروریات ہیں جن کے لئے اسے گھر جانا ہوگا اس پر لوگوں اسے برا بھلا کہنا بد تمیزی سے پیش آنا قطعاً درست نہیں بلکہ ایک مسلمان کو تکلیف دینا ہے اور مسلمان کو تکلیف پہنچانا حضور نبی کریم کو تکلیف پہنچانا ہے حدیث شریف میں ہے "من اذی مسلما فقد اذانی ومن اذانی فقد اذی اللہ" یعنی جس نے کسی مسلمان کو تکلیف پہنچائی اس نے مجھ کو تکلیف پہنچائی اور جس نے مجھ کو تکلیف پینچائی اس نے اللہ تعالٰی کو تکلیف پہچائی، ہاں اگر امام ؛؛مسجد کے متولی کو آگاہ کئے بغیر ناغہ کرے تو اسے پوچھنے کا حق ہے نہ کہ ہر شخص کو اور امام کو رسوا کرنے والے یہ جان لیں کہ وہ جیسا امام کے ساتھ کریں گے اللہ تعالی انکے ساتھ ویساہی برتاؤ کریگا حدیث شریف میں ہے "کماتدین تدان" یعنی جیسا تو دوسرے کے ساتھ کریگا ویسا ہی اللہ تعالی تیرے ساتھ کریگا (کنزالعمال جلد ۱۵ ص ۷۷۲) 
لہذا عوام پر لازم ہے کہ وہ امام کو رسوا کرنے اور اس کو برا بھلا کہنے سے باز آئیں اور اس سے معافی مانگیں اور آئندہ ایسا نہ کرنے کا عہد کریں 
(فتاوی فقیہ ملت جلد اول ص 147)
 واللّٰہ و رسولہ اعلم بالصواب
  کتبہ؛ محمّد صادق رضا قادری پورنیوی 

(منجانب؛ محفل غلامان مصطفیٰﷺ گروپ)