باسمہ تبارک وتعالیٰ 
مفسر قرآن حکیم الامت حضرت علامہ مفتی محمد احمد یارخان نعیمی اشرفی رحمت اللہ علیہ فرماتے ہیں:جو قربانی نہ کرسکےوہ بھی اس عشرہ (ذُو الحجۃِ الحرام کے ابتدائی دس ایام)میں حجامت نہ کرائےبقرہ عیدکےدن بعد نماز عیدحجامت کرائے توان شاءاللہ تعالیٰ (قربانی کا) ثواب پائے گا۔ (مرآۃ المناجیح ج٢ص٣٧٠)
 مزید مفتی صاحب علیہ الرحمہ ایک حدیث پاک کے تحت فرماتے ہیں:یعنی جو امیر وُجوبایا فقیرنفلاقربانی کا ارادہ کرے وہ ذُو الحجۃ الحرام کے چاند دیکھنے سے قربانی کرنے تک ناخن بال اور اپنے بدن کی مردار کھال نہ کاٹے نہ کٹوائےتاکہ حاجیوں سے قدرے مشابہت ہوجائےکہ وہ لوگ احرام میں حجامت نہیں کراسکتے 
اورتاکہ قربانی ہربال، ناخن (کے لئے جہنم سے آزادی) کا فدیہ بن جائے۔ یہ حکم استحبابی ہے وُجوبی نہیں، یعنی واجب نہیں مستحب ہے اور حتی الامکان مستحب پر بھی عمل کرنا چاہئے۔ البتہ کسی نے بال ناخن کاٹ لئےتو گناہ بھی نہیں اور ایسا کرنے 
سے قربانی میں خلل بھی نہیں آتا، قربانی درست ہوجاتی ہے۔ 
 لہذا قربانی والے کا حجامت نہ کرانا بہتر ہےلازم نہیں۔ اس سے معلوم ہوا کہ اچھو کی مشابہت(یعنی نقل) بھی اچھی ہے۔ ( ایضًا) مگر مستحب کام کرنے کےلئے گناہ کرنے کی اجازت نہیں ہے 
یادرہے چالیس دن کے اندر اندر ناخن تراشنا، بغلوں اور ناف کے نیچے کے بال صاف کر نا ضروری ہے چالیس دن سے زیادہ تاخیر کرنا گناہ ہے۔ 
چنانچہ سرکار اعلیٰ حضرت امام اہلسنت امام احمد رضاخان علیہ الرحمہ فرماتے ہیں:یہ(یعنی ذو الحجۃ کےابتدائی دس دن میں ناخن وغیرہ نہ کاٹنے کا) حکم صرف استحبابی (یعنی مستحب) ہے، کرے تو بہتر ہے نہ کرے تو مضائقہ نہیں نہ اس کو حکم عدولی(یعنی نافرمانی) کہہ سکتے ہیں، نہ قربانی میں نقص(یعنی خامی) آنے کی کوئی وجہ، بلکہ اگر کسی شخص نے31دن سے کسی عذر کے سبب خواہ بلا عذر ناخن نہ تراشے ہوں کہ چاند ذی الحجہ کا ہوگیاتووہ اگر چہ قربانی کا ارادہ رکھتا ہو اس مستحب پر عمل نہیں کرسکتاکہ اب دسویں تک رکھے گا تو ناخن ترشوائےہوئے اکتالیسواں دن ہوجائے گااور چالیس دن سےزیادہ نہ بنوانا گناہ ہے۔فعل مستحب کے لئے گناہ نہیں کرسکتا۔ 
(ملخص از فتاویٰ رضویہ جو ٢٠ص٣٥٣، ٣٥٤)
 اللہ پاک اپنے حبیب ﷺ کے صدقے میں ہمیں شریعت وسنت کا پابند بنائے اور خاتمہ بالخیر فرمائے۔ 
  گدائے اعلیٰ حضرت اسیرشیخ اعظم: 
ابوضیاءغلام رسول سعدی کٹیہاری 
خلیفہ حضور شیخ الاسلام، حضور قائد ملت، ومفتی انوار الحق نوری خلیفہ حضور مفتی اعظم ہند بریلی شریف مقیم بلگام کرناٹک 8618303831

طالب دعاء؛ محمد عارف رضوی قادری