السلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکاتہ
سوال: برائے علماء کرام
کن کن جانوروں کی قربانی ہو سکتی ہے؟
اور قربانی کے جانور کا عمر کیا ہو نا چاہیے؟ با حوالہ مدلل و مفصل طور پر جواب عنایت فرمائیں۔
سائل: عبداللہ
وعلیکم السلام ورحمۃ اللہ وبرکاتہ
الجواب بعون الملک والوہاب
عقربانی کے جانور کی تین قسم کے ہے۔
(۱)اونٹ (۲) گاۓ (۳) بکری
ہر قسم میں اس کی جتنی نوعیں ہے سب داخل ہے نر اور مادہ، خصی اور غیر خصی سب کا ایک حکم ہے یعنی سب کی قربانی ہو سکتی ہے بھینس گاۓ میں شمار ہے اس کی بھی قربانی ہو سکتی ۔ ہے بھیڑ اور دنبہ بکری میں داخل ہے ان کی بھی قربانی ہو سکتی ہے(عالمگیری وغیرہ)
(بہار شریعت جلدسوم حصہ پانزدہم قربانی کے جانور کا بیان ص ۳۳۹)
مزید آپ فرماتے ہیں؛ قربانی کے جانور کی عمر یہ ہونی چاہیے: اونٹ پانچ سال کا گاۓ دو سال کی بکری ایک سال کی اس سے عمر کم ہو تو قربانی جائز نہیں زیادہ ہو تو جائز بلکہ افضل۔ ہاں دنبہ یا بھیڑ کا چھ ماہ کا بچہ اگر اتنا بڑا ہو کہ دور سے دیکھنے میں سال بھر کا معلوم ہوتا ہو تو اس کی قربانی جائز ہے۔
(بہار شریعت جلد سوم حصہ پانزدہم قربانی کے جانور کا بیان ص ۳۴۰)
(واللّٰہ و رسولہ اعلم بالصواب)
کتبہ: محمد گل رضا قادری
نیپال مقیم حال مبارک پور اعظم گڑھ
منجانب؛ محفل غلامان مصطفیٰﷺ گروپ
ہمیں فالو کریں