السلام ورحمۃ اللہ وبرکاتہ
کیا فرماتے ہیں علمائے دین و مفتیان عظام مسئلہ ذیل میں کہ
کیا کربلا میں حضرت قاسم نے نکاح کیا تھا؟ جواب عنایت فرماکر شکریہ کا موقع دیں بہت مہربانی ہوگی۔
سائل۔امتیاز علی سیتا پور یوپی
وعلیکم السلام ورحمۃ اللہ وبرکاتہ
الجواب بعون الملک الوھاب
حضرت امام قاسم حضرت امام حسین رضی اللہ عنہ کے بھتیجے اور امام حسن کے فرزند ارجمند ہیں کربلا میں اپنے چچا حضرت امام حسین رضی اللہ عنہ کے ساتھ بہت سے ظالموں کو مار کر شہید کئے گئے؛
بات صرف اتنی ہے کی حضرت امام حسین رضی اللہ عنہ کی ایک صاحبزادی سے انکی نسبت طے ہوچکی تھی نکاح سے پہلے ہی کربلا کا سانحہ درپیش ہوگیا، اتنی سے بات کو لوگوں نے افسانہ بنا دیا اور کہا کہ کربلا میں ہی انکی شادی ہوئ اور وہ دولہا بنے انکی مہندی لگی اور میلے ڈھول ڈھماکے بن گئ،
خلاصہ یہ ہے کہ کربلا میں حضرت قاسم کی نکاح کے متعلق من گڑھنت اور فضولیات سے ہے اور اسکے نام پر جو کچھ خرافاتیں اور جاہلانہ حرکتیں ہوتی ہیں یہ سب ناجائز وگناہ وحرام ہیں؛
اعلیٰ حضرت امام اہلسنت احمد رضا خان فاضل بریلوی علیہ الرحمہ فرماتے ہیں؛ حضرت سیدنا امام قاسم کی کربلا میں شادی کا واقعہ ثابت نہیں یہ کسی نے گڑھا ہے ۔
(فتاویٰ رضویہ؛ جلد ۲۴؛ ۵۰۲؛ رضا فاؤنڈیشن لاہور)
واللـہ تعالیٰ و رسولہ اعلم بالصواب۔
کتبہ؛ محمد عارف رضا قادری گونڈوی
منجانب، محفل غلامان مصطفٰےﷺ گروپ
ہمیں فالو کریں