کیا فرماتے ہیں علمائے کرام ومفتیان عظام مسئلہ ذیل کے بارے میں کہ دعا میں پڑھتے ہیں
یارسول اللہ انظر حالنا
یاحبیب اللہ اسمع قالنا
اننی فی بحر ھم مغرق
خذیدی سہل لنااشکالنا
اس کی حقیقت اور ترجمہ کیا ہے مع حوالہ جواب عنایت فرمائیں مہربانی ہوگی
"
السائل...مولانا محمد شاھد رضا تیغی دارالعلوم ھذا مہاسمند
وعلیکم السلام ورحمۃ اللہ وبرکاتہ
الجواب بعون الملک الوہاب
(یَارَسُوْلَ اللّٰہِ اُنظُرْ حَالَنَا)
(یَاحَبِیْبَ اللّٰہِ اِسمَعْ قَالَنَا)
(اِنَّنِی فِی بَحرِْ ھَمِّ مُّغْرَقٌ)
(خذْیَدِیْ سَھِّلْ لَّنَا اَشْکَالَنَا)
ترجمہ
(اے اللہ کے رسول, ہماری حالت پر توجہ فرمایۓ اے اللہ کے حبیب, ہماری عرض سماعت فرمایۓ -بیشک میں غموں(پریشانیوں کے)سمندر میں غرق ہوں -میرا ہاتھ پکڑیں اور ہماری مشکلات کو(باذن خداوندی)آسان فرمادی -
حضرت سیدنا ابوبکر صدیق رضی اللہ تعالیٰ عنہ کے زمانے میں مسلمانوں کے سپہ سالار جلیل القدر صحابی حضرت خالد بن ولید اور دیگر صحابہ کرام علیہم الرضوان نے حضور اقدسﷺ کو براہ راست مدد کے لئے پکارا - چنانچہ منقول ہے
(" کان شعارھم یومئذ یا محمداہ -)
یعنی اس دن مسلمانوں کا طریقہ اور شعار حضور اقدسﷺ کو مدد کے لئے پکارنا تھا -
(حوالہ " البدایہ والنہایہ مطبوعہ بیروت, لبنان " جلد ششم" صفحہ نمبر"24)
واللہ تعالیٰ اعلم بالصواب
المفتقر الی رحمۃ اللہ التواب
از قلم؛ احقرالعباد محمد آفتاب عالم رحمتی
مصباحی دہلوی صاحب قبلہ مدظلہ العالی والنورانی خطیب وامام جامع مسجد مہاسمند(چھتیس گڑھ)
منجانب؛ محفل غلامان مصطفیﷺگروپ
ــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــ
ــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــ
ـــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــ
ہمیں فالو کریں